مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے 30ویں قومی اجلاس برائے نماز کے نام ایک پیغام میں نوجوان نسل میں نماز کی ترویج اور اس الہی نعمت کو وسعت دینے کی سفارش کرتے ہوئے امور نوجوانان کے متعلہ ذمہ داروں سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو "اقموا الصلاۃ" کا مخاطب سمجھیں اور نماز کو حقیقی معنوں میں قائم کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن درج ذیل ہے:
بسم الله الرّحمن الرّحیم
تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے اور سلام ہو محمد ص اور ان کی آل پر۔
میں اس بابرکت روایت کے تسلسل اور نماز کی تعظیم کی فضیلت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں اور مجاہد اور با بصیرت عالم دین جناب حجۃ الاسلام قرائتی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس مبارک تحریک کے بانی ہیں۔
نماز کو اسلامی معاشرے کی موجودہ انفرادی اور اجتماری ضرورت تک محدود نہیں سمجھنا چاہئے بلکہ یہ عظیم فریضہ اس سے بہت آگے کی چیز ہے۔
اسے انسانی جسم کے اعضاء کے لیے روح یا انسان کی دیگر مادی ضروریات کے مقابلے میں بنیادی اہمیت کا حامل سمجھنا چاہیے۔
خدا کی تمام عبادات کی قبولیت کا دارومدار نماز کی قبولیت پر ہونا اور نماز پڑھنے اور اسے قائم کرنے کا نبی سے مطالبہ کیا جانا اور اسی طرح نماز صالحین کی حاکمیت کا اولین تقاضا قرار پانا اور اس کی ادائیگی پر دوسرے واجب سے بڑھ کر اصرار کرنا اور قرآن میں کسی بھی دوسرے فرض سے بڑھ کر نماز کی تاکید بتلاتی ہے کہ یہ الہی فریضہ بے مثال اہمیت کا حامل ہے۔
نوجوان نسل میں نماز کو فروغ دینا اس الہی نعمت کو وسعت دینے اور اسے اس کے صحیح مقام پر پہنچانے کی کلید ہے۔ لہذا نوجوانوں اور نوعمروں کے امور کے ذمہ دار افراد خاندان سے لے کر اسکول، یونیورسٹی، کھیلوں کے ماحول، مدارس کے علمائے کرام اور اسکالرز، مساجد میں بسیج گروپس کو اپنے آپ کو اقیموا الصلات کا مخاطب سمجھنا چاہیے۔
نئی نسل کے لئے نماز سیکھنے، پڑھنے اور معیار بہتر کرنے کی راہیں ہموار کریں اور اسے نماز کے معانی پر توجہ دینے، نماز کے احکام کو جاننے اور حقیقی معنوں میں ادا کرنے کی طرف راغب کریں۔
اللہ تعالیٰ سے سب کی کامیابی کے لئے دعا گو ہوں۔
سید علی خامنہ ای
10/15/1402
آپ کا تبصرہ